کیا کوئی نظام فکر نظام اقدار کے بغیر وجود میں آ سکتا ہے؟
اقدار پہلے ہیں، نظام بعد میں۔
یہ معاملہ بھی خود ایک قدر کی حیثیت رکھتا ہے۔
مثلاً شائستگی کو ملحوظ رکھنا پہلے ہے، سچائی کا اظہار بعد میں۔
لہٰذا اقدار مقدم ہیں، نظام متاخر۔
سو غور کیجیے آپ کا نظامِ فکر یا جس نظامِ فکر پر آپ یقین رکھتے ہیں، وہ اس ترتیب پر پورا اترتا ہے یا نہیں۔