انفرادی شناخت کا مسئلہ، سیاست اور انصافیے
دوسرے اور بہت سوں کی طرح، میں بھی اس مسئلے پر سوچتا رہا ہوں کہ جیالے، نونیے، انصافیے، وغیرہ، کیسے اور کیونکر جنم لیتے ہیں۔
دوسرے اور بہت سوں کی طرح، میں بھی اس مسئلے پر سوچتا رہا ہوں کہ جیالے، نونیے، انصافیے، وغیرہ، کیسے اور کیونکر جنم لیتے ہیں۔
Almost all the persons who joined IK (PTI) and devoted their wealth and energy to bolster his image and politics are without any exception one-dimensional
کسی کو کچھ پتا نہیں کون کیا کرنے جا رہا ہے۔ کون کیا کرے گا۔ کون کیا کر رہا ہے اور کیوں کر رہا ہے۔ یعنی
Zulfikar Ali Bhutto gave birth to Populists. Zia ul Haq gave birth to Fanatics. Imran Khan gave birth to Fascists. All that would never have
The will of the people is supreme. That is, their will via their representatives is supreme. That is, all the entities brought into existence by
In Pakistan, another organ of the state has come into existence. That is Ultra-Executive. Security Establishment is the core of it and Judiciary and the
Like other realities such as physical or social, the political reality too is layered. It’s not the surface and the bottom that make it. So
قومی اسیمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک کو مسترد کرنے سے متعلق، ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی 3 اپریل کی رولنگ کے ضمن میں سپریم
Politics is complex. It’s not Black & White. If there is no more Black, that doesn’t mean now it’s all White. No, it’s Grey. A
IK-PTI, that’s a shallow phenomenon. It has no basis in the economic reality of the country. The narrative of corruption, taking turns in power (PPPP-PMLN),
سعادت حسن منٹو ایک متنازعہ شخصیت ہیں۔ ایک متنازعہ مصنف ہیں۔ ایک متنازعہ افسانہ نگار ہیں۔ ان کے بارے میں متعدد سوالات تسلسل کے ساتھ
متذکرۂ بالا کتابچے سے متعلق وٹس ایپ کے ذریعے ایک سوال پوچھا گیا ہے۔ ’’اگر استدلال دولت کی تخلیق سے شروع ہو گا تو اس
جہاں تک سیاست اور سیاسی معاملات پر سنجیدگی کے ساتھ لکھنے کی بات ہے، تو خورشید ندیم ایسے ہی کالم لکھتے ہیں۔ سیاسی وقوعات جن
کوئی تین دہائیوں پہلے میں نے ایک کتاب پڑھی تھی، جس میں دنیا بھر سے چنی گئیں سو عظیم ’’شارٹ سٹوریز‘‘ شامل تھیں۔ ایک کہانی
[نوٹ: ہمارے یہاں گفتگو میں ’’بُغض ۔۔۔‘‘ اور ’’حُب ۔۔۔‘‘ کی اصطلاحات عام ہیں۔ میں اصل الفاظ کے استعمال سے بوجوہ گریز کر رہا ہوں۔]
The world is thus connected today economically it was never so in the past. That means both dependence and interdependence, and sort of a combined
ان کی سادگی کا رنگ اتنا گہرا ہے، اس کا احساس نہیں تھا مجھے۔ ہاں، اتنا ضرور معلوم تھا کہ ان کی زندگی سادگی سے
On March 1 (2022), EAG Pakistan twitter handle @eagpakistan posted 6 tweets reacting to the incumbent regime’s “relief measures for the people.” Here are the
چیزیں خودرو انداز میں کس طرح وجود میں آتی ہیں، اور کس طرح، روایت اور پھر ایک غیررسمی نظام میں ڈھل جاتی ہیں، اس تحریر
مجھے جس چیز نے اس سوال پر غور کرنے اور اس کا جواب دینے پر اکسایا، وہ ڈاکٹر ندیم الحق کی یہ رائے ہے کہ
سقراط کو سچائی کے ساتھ اور سچائی کو موت کے ساتھ جوڑ دیا گیا۔ کیسے؟ اور کیوں؟ غالباً اس پر غور نہیں ہوا۔ یا ہوا
میرے اکثر خواب بھی آزمائش کی طرح ہیں۔ سوچتا ہوں ارشد صاحب کو بتاؤں، جو دوست ہیں، اور سائییکالوجسٹ اور ہپناتھیراپسٹ بھی، اور پوچھوں کیا
اکثر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر انگریز ہندوستان آئے تھے تو انھیں ہمیں کچھ دینے کے لیے آنا چاہیے تھا۔ یہ وہ بنیادی قضیہ
ابھی انھی دنوں امریکہ کے چوتھے صدر، جیمز اے میڈیسن (1751-1836) کا ایک قول/اقتباس دیکھنے کو ملا۔ میڈیسن امریکہ کے ان تین اہم بانیوں میں
یہاں یہ معاملہ زیرِ بحث نہیں کہ دانشور کی تعریف کیا ہے۔ یا یہ کہ دانشور کسے کہا جائے۔ ان معاملات سے تفصیلی بحث میری
اگر آپ اپنی بات پر قائم ہیں، میں اپنی بات پر قائم ہوں، تو بات آگے کیسے بڑھے گی؟ کچھ عرصے سے یہ معاملہ مجھے
Both measures are largely Ashraafist. Serving or saving the Riyasati Ashrafiya and Ashrafiya from the tax-burden. The GST (General Sales Tax) may be delayed and/or
نوٹ: اس تحریر میں وضع کیا گیا نظریہ دو چیزوں سے مشروط ہے۔ اول، صاف، شفاف اور منصفانہ انتخابات، اور، دوم، سیاست میں کسی خارجی
’’ساتواں ایاز میلو‘‘ حیدرآباد، سندھ میں منعقد ہوا۔ ڈان (23 دسمبر، 2021ء) کے مطابق، میلے میں دانشوروں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان
اس سے پہلے کہ جو بات کہنی ہے، وہ کہی جائے، چند باتیں، جو اس تحریر پر اعتراض کی صورت میں وارد ہو سکتی ہیں،
سیاسی بیانیے سیاست کا رخ متیعن کرتے ہیں۔ جیسا کہ چند سال قبل مسلم لیگ (ن) کا ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کا بیانیہ سامنے آیا۔
عزیز دوست علی سلمان نے فیس پر نعیم بلوچ صاحب کی ایک پوسٹ کی طرف متوجہ (ٹیگ) کیا۔ یہ پوسٹ بیشتر عملی مذہب اور اخلاقیات
پاکستان میں اہلِ دانش، عقلِ سلیم (کامن سینس) کو خیرباد کہتے جا رہے ہیں۔ یا خیرباد کہہ چکے ہیں۔ اسی لیے ان میں سے بیشتر
نہر پر چل رہی ہے پن چکی دُھن کی پوری ہے کام کی پکی (اسماعیل میرٹھی) کلچر کی چکی رکتی نہیں۔ چلتی رہتی ہے۔ جب
آج اخبار میں دیکھا، موسیقار وزیر افضل کل بروز منگل (7 ستمبر2021 ) 87 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ شکوہ نہ کر، گلہ
اپریل 1986 میں بے نظیر بھٹو کئی برس کی خودجلاوطنی کے بعد پاکستان واپس آئیں۔ لاہور میں ان کا شاندار استقبال ہوا۔ وہ ٹرک پر
اس معاملے کو جذباتی وابستگی کے ساتھ بھی جوڑا جا سکتا ہے۔ بلکہ یہ معاملہ جذبات ہی کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ یعنی ایسی سیاسی
جیسے فوجی مداخلت ایک حقیقت ہے، اسی طرح، سیاست دانوں کی حیلہ جوئی بھی ایک حقیقت ہے۔ پاکستان کے شہریوں کے اصل ’’مجرم‘‘ سیاست دان
اگر آپ سنجیدہ سیاسی تحریر پڑھنا چاہتے ہیں، تو خورشید ندیم کے کالم پڑھا کیجیے۔ بگڑتے ہوئے حالات کے بارے میں ان کی تشویش بھی
In recent years free trade agreements have become fashionable. Thus, when two or more countries reach an agreement to allow free trade (because it is
۔ پہلی بات یہ کہ میرے پیشِ نظر پاکستان ہے۔ ۔ اب آ جاتے ہیں، سوال کی طرف۔ ۔ سوال بظاہر سادہ معلوم ہوتا ہے۔
۔ بایاں بازو، دایاں بازو، لبرل، اور جو بھی ایسے ہی دوسرے انداز ہائے نظر موجود ہیں، یہ سب کے سب اب تک انگریزوں کو
ایک پریشان خیالی تو یہ ہے کہ پاکستانی فسطائیت، فسطائیت نہیں، اور یہ کہ، جیسا کہ کچھ لوگ سمجھتے ہیں، فسطائیت تو ہٹلر کی فسطائیت
’آپ کو ایسا نہیں کہنا چاہیے۔‘ ’آپ کو ایسا نہیں کرنا چاہیے۔‘ ’آپ کو ایسا نہیں لکھنا چاہیے۔‘ ’آپ کو ایسا نہیں سوچنا چاہیے۔‘ یا
ـ نواز شریف (پاکستان مسلم لیگ ن) کا ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کا مقدمہ، قضیہ یا نعرہ گمراہ کن تھا۔ ـ ویسے اب تو یہ
یہ 2018ء کے عام انتخابات سے دو تین ماہ پہلے کی بات ہے۔ مجھے یاد ہے یہ میرے لیے انتہائی مایوسی اور بے بسی کا
ایک چیز یہ ہوتی ہے کہ کوئی کسی کو نقصان پہنچاتا ہے اپنے فائدے کے لیے۔ چلیں اس نے خود کوئی فائدہ تو اٹھایا۔ مگر
کیا اس ملک کے لوگوں کے کوئی اصول ہیں، کوئی اقدار ہیں، جن پر وہ یقین رکھتے ہوں؟ مگر یہ سوال ہی غلط ہے؟ لوگ
کچھ نظریات ایسے بھی ہیں، جن کا زور اس بات پر ہے کہ عمران خان کی حکومت کو مدت پوری کرنے کا موقع دیا جائے۔
کرپشن بھی کئی دوسری چیزوں کی طرح قدیم سے موجود چلی آ رہی ہے۔ آج کی دنیا میں یہ جس طرح پھیلی ہوئی ہے، اس
Copyright © 2021 Pak Political Economy. All Rights Reserved